سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

IQNA

سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

8:17 - March 07, 2022
خبر کا کوڈ: 3511446
سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں مجلس وحدت المسلمین، شیعہ علماء کونسل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت احتجاجی مظاہروں میں سخت آپریشن کا مطالبہ کیا گیا۔

ایکنا نیوز کے مطابق پشاور کی امامیہ مسجد میں خودکش حملے کے خلاف اسلام آباد سے لیکر کوئٹہ تک

بہاولپور،منڈی بہاءالدین، ڈی جی خان، چکوال، حافظ آباد، چنیوٹ سمیت پنجاب کے شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔

 

حیدرآباد میں پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔

 

گھوٹکی، ٹنڈومحمدخان، ٹنڈوالہ یار، ٹھٹھہ، لاڑکانہ، سجاول، پڈعیدن سمیت سندھ کے مختلف شہروں جبکہ حب میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

 

سانحہ پشاور کے خلاف اسکردو میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، انجمن امامیہ اسکردو کی جانب سے امامیہ جامع مسجد سے یادگار شہداء تک ریلی نکالی گئی۔

 

سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

اسلام آباد پریس کلب کے باہر ایم ڈبلیو ایم کا احتجاج، کراچی میں شیعہ علماء کونسل نے ریلی نکالی جبکہ پشاور میں شہدا کے لواحقین نے مظاہرہ کیا۔

لاہور میں احتجاجی ریلی سے خطاب میں علامہ حسن رضا ہمدانی سمیت دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان میں غیر محفوظ ہو چکی ہے، حکومت سوائے مذمتی بیان کے عملی طور پر کچھ نہیں کر رہی۔ رہنماوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بیان دیا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کا پتہ چل گیا ہے، جلد گرفتار کرلیں گے، حکومت کو پتہ ہونے کے باوجود کوئی ذمہ دار یا سہولت کار ابھی تک گرفتار نہیں ہوا۔

 

سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن رضا ہمدانی، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین خانم خنا رضا تقوی سمیت دیگر علمائے کرام اور عمائدین ملت نے کی۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ریلی میں شریک ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے پرچم، کتبے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کی نااہلی اور حکومت کی بے حسی سے یہ سانحہ رونما ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ عالمی سازش ہے، لیکن ہر بار ملت جعفریہ کو ہی کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے۔

 

سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

 

کوئٹہ میں بھی مجلس وحدت کے زیراہتمام ریلی نکالی گیی، مقررین کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے تو آج 65 قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وزراء نے تین دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے پیشرفت کا بیان تو دے دیا ہے تاہم ابھی تک اِن دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کے سیاسی ونگز کو بے نقاب نہیں کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان میں غیر محفوظ ہو چکی ہے، حکومت سوائے مذمتی بیان کے عملی طور پر کچھ نہیں کر رہی۔ رہنماوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بیان دیا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کا پتہ چل گیا ہے، جلد گرفتار کرلیں گے، حکومت کو پتہ ہونے کے باوجود کوئی ذمہ دار یا سہولت کار ابھی تک گرفتار نہیں ہوا۔

 

سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے

انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اہل تشیع کی مسجد پر نہیں بلکہ پاکستان پر حملہ ہے، آج دہشتگردی کا نشانہ ہم شیعہ ہیں خدانخواستہ کل کسی دوسرے پر اس دہشتگردی کا ناسور سوار ہوسکتا ہے، اس لئے دہشتگردی کے اس عفریت کیخلاف ہمیں متحد ہوکر کھڑے ہونا ہوگا۔

نظرات بینندگان
captcha