ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق مختلف مسلم ممالک میں روایتی انداز کے ساتھ رمضان کا استقبال کیا جاتا ہے اور اس دوران مختلف رسومات بھی دیکھنے میں آتی ہیں۔
نایجیریا جہاں اندازے کے مطابق ۶۰۰ قبائل رہتے ہیں اکثریت مسلمانوں کی ہے جنمیں قوم فولانی و جو هوسا زبان(Hausa بولتی ہے یہاں پر خاص انداز میں رمضان کا مہینہ گزاتے ہیں۔
ایرانی مرکز کی رپورٹ کے مطابق شعبان کے آخری دن غروب آفتاب کے بعد لوگ گروہ کی شکل میں چاند دیکھنے جمع ہوجاتے ہیں تاہم چاند کی نظر آنے کا اعلان عموما سرکاری رویت ہلال کمیٹی کرتی ہے۔
ڈول بجانے کی رسم
رمضان کی پہلی رات نوجوانوں اور جوانوں کا گروپ مختلف محلوں میں ڈول بجاتے ہوئے آمد رمضان ک اعلان کرتے ہیں اور شادیانے بجائے جاتے ہیں جسکو «جاجی برایی عظیمی»( JAJYI BERAI AZIMI کہا جاتا ہے جسکا مطلب ہے رمضان کی پہلی مقدس رات۔
ایک اور دلچسپ رسم یہاں پر «سارکین گواگوار»( SARKIN GWAGWARE یا کنواروں کے امیر کے نام سے معروف ہے اور اسکے مطابق کنواروں کے امیر شخص اپنے دوستوں کے ساتھ گھوڑوں پر سوار غیر شادی شدہ یا ان افراد کے پاس جاتے ہیں جنہوں نے بیوی کو طلاق دی ہے اور اب تک دوسری شادی نہیں کی ہے یا کافی عمر گزر جانے کے باجود جو افراد اب تک غیرشادی شدہ ہیں انکے پاس جاتے ہیں اور انکو سختی سے تاکید کرتے ہیں کہ فورا شادی کے لیے تیاری کریں ورنہ علامتی طور پر انہیں گرفتار کرلیا جاتا ہے اور اسکا مقصد سنت نبوی کو تازہ کرنا بتایا جاتا ہے۔
دس دن گزرنے کے بعد ایک اور رسم «تاشه یا تشه» دیکھنے کو ملتی ہے جسمیں نوجوان بچے مختلف مزاحیہ پروگراموں کے ساتھ محلوں میں جاتے ہیں اور گھروں سے عیدی وصول کرتے ہیں۔
سادہ افطاری
رمضان کے ایام میں لوگ سادہ خوراک پلیٹوں میں رکھ کے مساجد کے قریب سجا دیتے ہیں اور افطاری کے وقت ملکر افطار کرتے ہیں اور انکی کوشش ہوتی ہے کہ سب لوگ اکھٹے افطار کریں جبکہ سحری میں «جلف رایس»، «فراید رایس» اور «التو» نامی غذا دودھ پتی کے ساتھ کھاتے ہیں۔
دیگر رسومات میں مساجد کی صفائی شامل ہے تاکہ تلاوت قرآن کے لیے مساجد کو تیار کراسکے اور نماز تراویح کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ دعا اور درود کی محافل بھی منعقد ہوتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اکثر اسلامی ممالک کی طرح نائجیریا میں عید فطر کو جوش و خروش سے منائی جاتی ہے اور اس کو عید «صلاح» یا «صلا» کے نام سے پکارا جاتا ہے۔/