ایکنا نیوز- خبررساں ادارے «آناتولی» نیوز کے مطابق پندرہویں صدی میں «شکرالله خلیفه» کی خطاطی شدہ قرآنی نسخہ سال ۱۹۶۴ تک توپکاپی میوزیم استنبول میں رکھا گیا تھا
اسی سال وزارت ثقافت کے حکم پر اس تاریخی نسخے کو شہر " بورسا" کے میوزیم میں بھیجوایا گیا مگر چند عرصے بعد پراسرار طور پر یہ نسخہ غایب ہوا۔
کیی سالوں بعد واقعات سے بے خبر ترک خطاط «ضیا آیدین» ایک دکان میں اس نسخے کو دیکھتا اور خرید کر گھر میں لا کر رکھتا ہے۔
چون سال کے بعد ضیا آیدین کے بیٹے علی سامی اور احمد کو معلوم ہوتا ہے کہ یہ نسخہ دراصل استنبول کے توپکاپی میوزیم سے تعلق رکھتا ہے۔
توپکاپی میوزیم کے سربراہ «مصطفی صبری کوچکآشچی» (Mustafa Sabri Küçükaşcı، کا کہنا تھا: آج خوشی کا دن ہے بلاشبہ اگر ضیا آیدین اس نسخے کی حفاظت نہ کرتا تو نہ معلوم یہ کس یورپی میوزیم میں آج چلا جاتا، میں انکا بیحد مشکور و ممنون ہوں۔
مذکورہ قلمی نسخہ سال ۱۴۹۴-۱۴۹۳ کو ۳۰۴ صفحات پر خطاطی کی گیی ہے اور ہر صفحے پر ۱۴ لائنیں موجود ہیں۔/